آج میں تم سے محبت کی گواہی لوں گا
ہو نا ہو ، تم بھی کسی اور پے مرتے ہوگے
آج میں تم سے محبت کی گواہی لوں گا
ہو نا ہو ، تم بھی کسی اور پے مرتے ہوگے
میرے اندر ہے لگی آگ مسلسل آخر
کتنا مجبور تھا وہ مجھ کو بھلانے والا
کیا خبر میری خطا تھی ، یا وہ ظالم اتنا
اب کہاں تھا وہ محبت یوں جتانے والا
جو بھرم اس نے امیدوں کا بنا ڈالا تھا
اب کہاں تھا وہ بھرم توڑ کے جانے والا
مجھ کو افسوس فقط اتنا ہوا ہے علی
کتنا نادان تھا وہ چھوڑ کے جانے والا
میں نے تجھ کو لفظوں کے پیمانوں میں بھی کھینچا ہے
ہو کوئی پودا گلشن میں ، اس طرح تجھ کو سینچا ہے
تو یوں لاکھ اذیت دے ، یا مجھ پر ظلم کی آگ جلا
میں نے یوں بے مول سا خود کو تیری یاد میں بیچا ہے
تیری جستجو میں میرے ہم نشیں
دعائیں میں کب سے صنم کر رہا ہوں
تیری حسرتوں کے دریچے میں آخر
میں اپنی کہانی بیان کر رہا ہوں
اذیت مصیبت ہزاروں سزائیں
جبر خود پے جاناں بہت کر رہا ہوں
افسوس تجھ کو خبر تک نا ہو گی
غزل نام تیرے میں یہ کر رہا ہوں
مانا کے تجھ سے ہوں کمتر میں لیکن
محبت کا پرچار میں کر رہا ہوں
خفا تو بہت ہوں مگر تجھ سے علی
نادانی پے تیری میں واہ کر رہا ہوں
سارا عالم سوچ میں گم ہے آخر لوگ کیا سوچیں گے ؟
تلخ حقیقت ہے یہ آخر ، لوگ ہی کیوں کچھ سوچیں گے ؟
بہت کچھ ہے محبت میں
خجالت بھی خواری بھی
ابھی چھوٹے بہت ہو تم
نا واقف بھی اناڑی بھی
Wo Samajh Bethay , Namazo ko ibadat kafi
ye tw warzish ha , gunhaon sa Kafaaray ki
kar Kay do sjday wo khnay lgay hum sa #Ali
Rab ko khush karna tha , kar bethay, khataw kon c ki
MuhaBt un say Hoti Hai
Jinhay Fursat Nhe Hoti.
Hmay sunne,humay milnay
hmari Soch Ma Dhalnay
ki Adat B Nhe Hoti, Zrurat bhe
nhe Hoti..
meray dil nay Sada ye ki,Muhbat Ho gae un say
Bahana ye B acha ta mjhe Brbad Krnay ka